پیری نہیں چلتی کہ فقیری نہیں چلتی
پیری نہیں چلتی کہ فقیری نہیں چلتی
اس عشق میں ہر ایک کی مرضی نہیں چلتی
پڑتی ہے بنا کر ہمیں رکھنی اسی خاطر
دنیا کے بنا اپنی فقیری نہیں چلتی
ہاتھوں سے گنواتے ہوئے تجھ کو یہی سوچوں
تقدیر کے آگے تو کسی کی نہیں چلتی
کس واسطے رکھ لے گی بھرم میرا یہ دنیا
میں جانتا ہوں میری کہیں بھی نہیں چلتی
دنیا سے بس اتنی سی شکایت رہی ہم کو
یہ ساتھ ہمارے کبھی سیدھی نہیں چلتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.