Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیتے ہیں اسی جا بادۂ غم مخمور جہاں سے ہوتے ہیں

وکیل بھوپالی

پیتے ہیں اسی جا بادۂ غم مخمور جہاں سے ہوتے ہیں

وکیل بھوپالی

MORE BYوکیل بھوپالی

    پیتے ہیں اسی جا بادۂ غم مخمور جہاں سے ہوتے ہیں

    راحت بھی وہیں سے ملتی ہے رنجور جہاں سے ہوتے ہیں

    اس جذب محبت کے صدقے اس جذبۂ دل کا کیا کہنا

    مختار وہیں بن جاتے ہیں مجبور جہاں سے ہوتے ہیں

    محسوس کچھ ایسا ہوتا ہے غم اپنا مقدر ہے شاید

    ملتے ہیں ہزاروں درد وہیں مسرور جہاں سے ہوتے ہیں

    اب رسم تغافل رہنے دو اب پاس ہمارے آ جاؤ

    یہ وقت غنیمت ہے دیکھو ہم دور جہاں سے ہوتے ہیں

    یہ رنگ تصور کیا کہئے دنیائے تخیل جنت ہے

    نزدیک انہیں پاتا ہوں بہت وہ دور جہاں سے ہوتے ہیں

    کیا پردہ ہے ان کا پردہ بھی یہ چاند یہ تارے دیکھو تو

    دن رات نگاہوں میں رہ کر مستور جہاں سے ہوتے

    دیکھے تو وکیلؔ آکر کوئی گمراہیٔ منزل کا عالم

    منزل وہ بھٹکتی پھرتی ہے ہم دور جہاں سے ہوتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے