Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیٹھ پر جس نے ٹکا رکھا تھا گھر ٹوٹ گئی

نند کشور اںہد

پیٹھ پر جس نے ٹکا رکھا تھا گھر ٹوٹ گئی

نند کشور اںہد

MORE BYنند کشور اںہد

    پیٹھ پر جس نے ٹکا رکھا تھا گھر ٹوٹ گئی

    ماں کو جیسے ہی ملی میری خبر ٹوٹ گئی

    جھک کے رہنا یوں محبت میں مرا بھاری پڑا

    جب کیا ہجر نے سیدھا تو کمر ٹوٹ گئی

    بادباں باندھنے یکجا ہوئے کشتی کے سوار

    باندھتے باندھتے امید مگر ٹوٹ گئی

    قبل آنے سے ترے شہر میں سیلاب آیا

    منتظر تھی جو تری راہ گزر ٹوٹ گئی

    ہاتھ وہ پھول جنہیں تھام کے دل سبز ہوا

    نین وہ تیغ کہ سینہ کی سپر ٹوٹ گئی

    کب پتا تھا کہ شبوں کی ہیں ہوائیں نمناک

    زنگ کھاتی ہوئی اک روز سحر ٹوٹ گئی

    ایک اک سانس پہ جپنا ہے کوئی نام انہدؔ

    لیکن انفاس کی مالا ہی اگر ٹوٹ گئی

    شور تھا اور تھی پانی کی طرح چوٹ اس کی

    خوب مضبوط تھی چپ گگری مگر ٹوٹ گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے