پیالہ زہر کا لائے ہو پینے کیوں نہیں دیتے
پیالہ زہر کا لائے ہو پینے کیوں نہیں دیتے
مرے مرنے پہ رونا ہے تو جینے کیوں نہیں دیتے
نشاں بے شک بچیں لیکن یہ اک دن بھر ہی آتے ہیں
کھرچنا کیوں مجھے زخموں کو سینے کیوں نہیں دیتے
الٰہی چند لمحے دے کے سب کچھ چھین لیتے ہو
محبت کرنے والوں کو مہینے کیوں نہیں دیتے
پریشاں کر رہے ہم کو ہمیں کو دوست کہتے ہیں
چھپاتے ہو مرا پیالہ کمینے کیوں نہیں دیتے
خدایا زلزلے کا دن مقرر خود کیا تم نے
تو پھر ہر اک کی قسمت میں سفینے کیوں نہیں دیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.