Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پئے جاتا ہوں ساقی کی نظر سے

پنڈت ودیا رتن عاصی

پئے جاتا ہوں ساقی کی نظر سے

پنڈت ودیا رتن عاصی

MORE BYپنڈت ودیا رتن عاصی

    پئے جاتا ہوں ساقی کی نظر سے

    مجھے کیا گردش شام و سحر سے

    مناسب ہے غرور حسن لیکن

    اتر جائے گا سودا بھی یہ سر سے

    یہ کن بیتے دنوں کی یاد آئی

    یہ کیسے اشک ٹپکے چشم تر سے

    بہت مشاق ہوگا رہزنی میں

    کسے تھی یہ توقع راہبر سے

    ستم ڈھا کر ہمارے دل پہ اکثر

    زمانہ خود گرا اپنی نظر سے

    ترے جلوؤں کی تابانی کا عالم

    کوئی دیکھے ذرا میری نظر میں

    کسی کی مست آنکھوں کے تصدق

    یقیں اٹھنے لگا ہے موت پر سے

    تمہیں چاہوں تو کس بوتے پہ چاہوں

    تمہیں دیکھوں تو دیکھوں کس نظر سے

    قدم رقصاں جہاں عالم جنوں نے

    کوئی طوفاں اٹھے اس رہ گزر سے

    بہت بگڑے ہوئے ہیں ان کے تیور

    نظر آتا ہے یہ ان کی نظر سے

    بھری محفل میں اظہار محبت

    یہ لغزش اور پھر میری نظر سے

    اٹھائے موت ہی پھر ان کو عاصیؔ

    گرا دیتے ہیں وہ جن کو نظر سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے