Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پئیں گے آج مسجد ہی سہی مے خانہ ہو جائے

فضل حسین صابر

پئیں گے آج مسجد ہی سہی مے خانہ ہو جائے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    پئیں گے آج مسجد ہی سہی مے خانہ ہو جائے

    جناب شیخ کا ظرف وضو پیمانہ ہو جائے

    زمانہ بھول جائے نام ہی فرہاد و شیریں کا

    ہمارے درد کا قصہ بھی اک افسانہ ہو جائے

    خدا کے واسطے محشر میں بے پردہ نہ ہو جانا

    تمہیں پر حور جنت کا کہیں دھوکا نہ ہو جائے

    صداقت سے کرے انساں جو نیت جاں نثاری کی

    یقیناً دل میں پیدا ہمت مردانہ ہو جائے

    مرے غم کی کہانی سن کے بولے اور لطف آئے

    اگر ایک ایک حرف افسانے کا افسانہ ہو جائے

    تمہیں ہے جلوۂ رنگیں دکھانے سے غرض صاحب

    کسی کے ہوش جائیں یا کوئی دیوانہ ہو جائے

    نکلنے دوں میں اپنے گھر سے کیوں ان کی تمنائیں

    نہیں منظور یہ آباد گھر ویرانہ ہو جائے

    کہاں انسان کی طاقت جو روکے اس کو دم بھر میں

    کسی کی عمر کا لبریز جب پیمانہ ہو جائے

    ترے مستوں میں گاڑھی چھن رہی ہے مے گساری پر

    کہیں ایسا نہ ہو ان میں سر مے خانہ ہو جائے

    اگر وہ مہ جمال آئے شب تاریک اے صابرؔ

    تو ظلمت دور ہو روشن مرا کاشانہ ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے