پوچھیے مت کیا ہوا کیسے ہوا
بت کوئی میرا خدا کیسے ہوا
آدمی بے حد برا تھا وہ مگر
پھر اچانک وہ بھلا کیسے ہوا
جس دئے کی آبرو تھی روشنی
وہ طرف دار ہوا کیسے ہوا
میں جسے سمجھی نہ تھی وہ عشق تھا
ہاں مگر پھر وہ سزا کیسے ہوا
آدمی سے پوچھتا ہے آدمی
آدمی خود سے جدا کیسے ہوا
مجھ کو آیا تھا منانے کے لیے
کیا خبر مجھ سے خفا کیسے ہوا
سوچتی رہتی ہوں میں اکثر سبینؔ
جو نہیں سوچا گیا کیسے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.