Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پکار اسے کہ اب اس خامشی کا حل نکلے

ابھیشیک شکلا

پکار اسے کہ اب اس خامشی کا حل نکلے

ابھیشیک شکلا

MORE BYابھیشیک شکلا

    پکار اسے کہ اب اس خامشی کا حل نکلے

    جواب آئے تو ممکن ہے بات چل نکلے

    زمانہ آگ تھا اور عشق لو لگی رسی

    ہزار جل کے بھی کب اس بلا کے بل نکلے

    میں اپنی خاک پہ اک عمر تک برستا رہا

    تھما تو دیکھا کہ کیچڑ میں کچھ کمل نکلے

    میں جس میں خوش بھی تھا زندہ بھی تھا تمہارا بھی تھا

    کئی زمانے نچوڑوں تو ایک پل نکلے

    کچھ ایک خواب وہاں بو رہوں گا سوچا ہے

    وہ نین اگر مرے نینوں سے بھی سجل نکلے

    میں اپنے ہاتھوں کو روتا تھا ہر دعا کے بعد

    خدا کے ہاتھ تو مجھ سے زیادہ شل نکلے

    دیار عشق میں سب کا گزر نہیں ممکن

    کئی جو پیروں پہ آئے تھے سر کے بل نکلے

    بہار جذب ہے جس میں اسے بناتے ہوئے

    تمام رنگ مرے کینوس پہ ڈل نکلے

    جمی ہوئی تھی مری آنکھ اک الاؤ کے گرد

    کچھ ایک خواب تو یوں ہی پگھل پگھل نکلے

    بدل کے رکھ ہی دیا مجھ کو عمر بھر کے لیے

    تری ہی طرح ترے غم بھی بے بدل نکلے

    جو دل میں آئے تھے آہٹ اتار کر اپنی

    وہ دل سے نکلے تو پھر کتنا پر خلل نکلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے