پختہ ہو ہر سڑک ہی کشادہ بھی چاہئے
پختہ ہو ہر سڑک ہی کشادہ بھی چاہئے
سر پہ ہمیں درختوں کا سایہ بھی چاہئے
کیا کیا تجھے عطا کروں اے دل مجھے بتا
ہے چاند کی طلب بھی سویرا بھی چاہئے
اس دل کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیں
جب مل گیا ہے ساتھ سہارا بھی چاہئے
بچوں پہ کچھ تو رحم کیا کر اے مفلسی
روٹی کے ساتھ ان کو کھلونا بھی چاہئے
فطرت ہماری اوروں سے بالکل جدا نہیں
سستا بھی چاہئے ہمیں اچھا بھی چاہئے
مرتی نہیں ہے بھوک سخنور کی داد سے
بھوکے شکم کو ان کے نوالہ بھی چاہئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.