پر کیف کہیں کے بھی نظارے نہ رہیں گے
پر کیف کہیں کے بھی نظارے نہ رہیں گے
دنیا میں اگر عشق کے مارے نہ رہیں گے
دنیائے محبت میں چراغاں نہ ملے گا
پلکوں پہ اگر اشک ہمارے نہ رہیں گے
تم چھوڑ کے مت جاؤ مجھے شہر بلا میں
ورنہ مرے جینے کے سہارے نہ رہیں گے
طے کر لو سفر شب کا کہ موقع ہے غنیمت
پھر چرخ بریں پہ یہ ستارے نہ رہیں گے
غم زیست کے افسانے کا عنوان حسیں ہے
ہم ہوں گے کہاں غم جو ہمارے نہ رہیں گے
بے معنی نظر آئیں گے آنکھوں کے صحیفے
موجود اگر ان میں اشارے نہ رہیں گے
پھر کس پہ یقیں کیسا بھرم کیسی مروت
اعضا بھی ہمارے جو ہمارے نہ رہیں گے
- کتاب : Aawaz Ke Saye (Poetry) (Pg. 113)
- Author : Obaidur Rahman
- مطبع : Sehla Obaid (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.