پر خطر راہ اگر ہو تو سفر مت کیجے
پر خطر راہ اگر ہو تو سفر مت کیجے
زندگی زیر و زبر ہو تو سفر مت کیجے
دھوپ کی شدت بیتاب ہے تا حد نظر
کوئی سایہ نہ شجر ہو تو سفر مت کیجے
کوئی تارا ہو نہ جگنو ہو نہ منزل کا پتہ
شب ہی شب ہو نہ سحر ہو تو سفر مت کیجے
کون ہے دشمن جاں رہزن منزل یارو
جب کہ یہ بھی نہ خبر ہو تو سفر مت کیجے
جائیے کوئی بلائے جو اماں کی خاطر
ہاں اگر خیر میں شر ہو تو سفر مت کیجے
رستہ ہموار ہو تو شوق سے چلتے رہئے
یاسؔ اگر گرنے کا ڈر ہو تو سفر مت کیجے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.