پرخلوص جذبوں کا دان تو نہیں لیتے
پرخلوص جذبوں کا دان تو نہیں لیتے
جان کہنے والوں کی جان تو نہیں لیتے
اک ذرا سا یہ سن کر تم سے پیار ہے ہم کو
یوں کمان ابرو کو تان تو نہیں لیتے
میں جو کہنا چاہوں تم خود ہی بول دیتے ہو
راز دل حقیقت میں جان تو نہیں لیتے
گو گزشتہ عاشق ہے کچھ بھرم تو بنتا ہے
جان لے چکے تھے نا مان تو نہیں لیتے
یہ تو آپ ہیں عارفؔ اتنے سر چڑھے ہیں جو
ورنہ ہر کسی کی ہم مان تو نہیں لیتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.