پرانا قصہ تمام کرنا پڑے گا اس کو
نئے تقاضوں پہ کام کرنا پڑے گا اس کو
وہ خلوتوں میں اگر کسی کو پکارتا ہے
تو اپنا اونچا مقام کرنا پڑے گا اس کو
اگر وہ ایوان عاشقی سے جڑا ہے تو پھر
خود اپنا بھی احترام کرنا پڑے گا اس کو
سب اپنی اپنی روایتوں کو بھلا رہے ہیں
کچھ اور رسموں کو عام کرنا پڑے گا اس کو
اسی کی نگرانیوں میں ہیں اب یہ بستیاں بھی
یہاں بھی کچھ دن قیام کرنا پڑے گا اس کو
وہ چاہتا ہے اگر بلندی بنی رہے تو
ہوا کو اپنا غلام کرنا پڑے گا اس کو
اگر نگاہوں میں عافیت ہے تو صحن دل میں
جو کچھ ہے خوابوں کے نام کرنا پڑے گا اس کو
سنا ہے راحتؔ کوئی قیامت ہے آنے والی
ابھی سے کچھ انتظام کرنا پڑے گا اس کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.