Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانا زخم جسے تجربہ زیادہ ہے

فرحت احساس

پرانا زخم جسے تجربہ زیادہ ہے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    پرانا زخم جسے تجربہ زیادہ ہے

    زیادہ دکھتا نہیں سوچتا زیادہ ہے

    ذرا زیادہ محبت بھی چاہیے ہم کو

    ہمارا دل بھی تو ٹوٹا ہوا زیادہ ہے

    ترا وصال ضرورت ہے جسم و جاں کی تو ہو

    ترا خیال مرے کام کا زیادہ ہے

    جو مسجدوں کی طرف اس قدر بلاتے ہیں

    تو کیا یہ ہے کہ کہیں کچھ خدا زیادہ ہے

    میں بار بار جو اس کی طلب میں جاتا ہوں

    خیال خام میں شاید مزا زیادہ ہے

    امیر شہر سے اب کون باز پرس کرے

    کہ اس کے پاس بہت سی قبا زیادہ ہے

    یہ آئنہ مرا آئینۂ محبت ہے

    پر اس میں عکس کسی اور کا زیادہ ہے

    بدن کے باغ میں سب رونقیں ہیں دل کے قریب

    اسی نواح میں باد صبا زیادہ ہے

    ہجوم شدت احساسؔ باڑھ پر ہے آج

    کرم بھی آج غزل کا ذرا زیادہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے