Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے عہد نامے گر افق پر نقش ہو جاتے

عابد رضا

پرانے عہد نامے گر افق پر نقش ہو جاتے

عابد رضا

MORE BYعابد رضا

    پرانے عہد نامے گر افق پر نقش ہو جاتے

    مقدس ابر پارے اس زمیں کے زخم دھو جاتے

    اگر اک سورما رن میں سویرے سر نہ دے جاتا

    کئی بے نام پیادے شام کی گھاٹی میں کھو جاتے

    حویلی سے طلسمی بانسری کی لے ندا دیتی

    کہانی کہتے کہتے قصہ گو ڈیوڑھی میں سو جاتے

    سلگتی تھی محلے میں نحوست کی اگربتی

    فرشتے پھر یہاں عود سعادت کیسے بو جاتے

    اگر آشفتگی کی آنچ سے دیدے نہ جل اٹھتے

    پری زادوں کے پاؤں آنسوؤں سے ہم بھگو جاتے

    چھلکتی ہوں گی آوازیں سماعت کے پیالوں سے

    کبھی سوچا کہ اس منظر کو آنکھوں میں ڈبو جاتے

    عقوبت گاہ دنیا سے چلے جب تو خیال آیا

    خموشی کے بدن میں اپنی چیخیں ہی چبھو جاتے

    ازل سے تھا یہی معمول بوڑھے دیوتاؤں کا

    تھکن سے صبح دم بستر پہ گرتے اور سو جاتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے