پرانے غم کو نئے میں نئے پرانے میں
پرانے غم کو نئے میں نئے پرانے میں
جوانی بیت رہی ہے انہیں ملانے میں
مجھے مٹانے میں خود کو مٹا دیا اس نے
ربر کو گھسنا پڑا ہے لکھا مٹانے میں
فقط یہ لکڑی نہیں ہے تمہاری بیساکھی
شجر کے ہاتھ کٹے ہیں اسے بنانے میں
پھر اس کے بعد میں خود کو تلاش کرتا ہوں
یہی خرابی ہے اس کو گلے لگانے میں
وہ مجھ کو چاہتا ہے بس کسی بھی قیمت پر
سو اپنا جسم مجھے دے گیا بیانے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.