Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے گھاؤ نئے دکھ بھلانے بیٹھے ہیں

مظفر ایرج

پرانے گھاؤ نئے دکھ بھلانے بیٹھے ہیں

مظفر ایرج

MORE BYمظفر ایرج

    پرانے گھاؤ نئے دکھ بھلانے بیٹھے ہیں

    دکانیں لطف و کرم کی سجانے بیٹھے ہیں

    ہمیں کو وہ بھی سمجھتے ہیں بے حس و بے کار

    کہ اپنی پریم کتھائیں سنانے بیٹھے ہیں

    ہجوم نوحہ گراں میں ہوں مطمئن جیسے

    یہ لوگ میرا ہی ماتم منانے بیٹھے ہیں

    تمہارے بعد جچا ہی نہیں کوئی ہم کو

    یہ پھول جسم ہمیں کیوں لبھانے بیٹھے ہیں

    یہ جان کر ہی تو میں خود کو دفن کر آیا

    وہ میری گور پہ آنسو بہانے بیٹھے ہیں

    وہ شخص جس نے کیا ان کو ہر جگہ رسوا

    اسی کی پیٹھ وہ اب تھپتھپانے بیٹھے ہیں

    مرا سراغ کہیں بھی نہ ان کو مل پایا

    اب اپنے آپ کو چونا لگانے بیٹھے ہیں

    میں فصل گل سے بھی فصل خزاں سے بھی ہوں خوش

    مرا یقین وہ کیوں ڈگمگانے بیٹھے ہیں

    کرم ہمیں تو رفیقوں نے ڈس لیا ایرجؔ

    ستم کہ کاٹے کو مرہم لگانے بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے