Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے ہو گئے گھر بیٹھے بیٹھے

رستم نامی

پرانے ہو گئے گھر بیٹھے بیٹھے

رستم نامی

MORE BYرستم نامی

    پرانے ہو گئے گھر بیٹھے بیٹھے

    مرے دیوار اور در بیٹھے بیٹھے

    ہمارے جسم کا حصہ بنا ہے

    ہمارے ذہن میں ڈر بیٹھے بیٹھے

    پڑی ہے ایسی عادت ٹھوکروں کی

    ہمیں لگتی ہے ٹھوکر بیٹھے بیٹھے

    میں رہتا ہوں مسافت میں ہمیشہ

    سفر کرتا ہوں اکثر بیٹھے بیٹھے

    چلی جاتی ہے پھر اٹھ کر اچانک

    خوشی میرے برابر بیٹھے بیٹھے

    مبادا بھول ہی جاؤں میں پرواز

    ہلاتا رہتا ہوں پر بیٹھے بیٹھے

    بہت ہی مشتعل ہونے لگا ہے

    مرے اندر سمندر بیٹھے بیٹھے

    نہیں کچھ فکر کرنے کی ضرورت

    چمکتا ہے مقدر بیٹھے بیٹھے

    پلٹتا رہتا ہوں یادوں کے اوراق

    میں نامیؔ روز دفتر بیٹھے بیٹھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے