Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے راستوں کو موڑ کیوں نہیں دیتے

سنیل آفتاب

پرانے راستوں کو موڑ کیوں نہیں دیتے

سنیل آفتاب

MORE BYسنیل آفتاب

    پرانے راستوں کو موڑ کیوں نہیں دیتے

    ہم ایک دوسرے کو چھوڑ کیوں نہیں دیتے

    ہمارے بیچ میں کوئی قرار تھوڑی ہے

    بس اک یقیں ہے اسے توڑ کیوں نہیں دیتے

    کبھی کبھی تو یہ صحرا صدائیں دیتا ہے

    یہ دریا میری طرف موڑ کیوں نہیں دیتے

    ہمارا ساتھ گوارہ نہیں اگر تم کو

    ہمارا ہاتھ بھلا چھوڑ کیوں ۔۔۔نہیں دیتے

    تمہارے راستے کا میں ہی ایک پتھر ہوں

    یہ ٹھیکرا مرے سر پھوڑ کیوں نہیں دیتے

    وہ ایک بات جو کب سے پکڑ کے بیٹھے ہو

    اس ایک بات کو تم چھوڑ کیوں نہیں دیتے

    مأخذ :
    • کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 41)
    • Author : سنیل آفتاب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے