پرانے رستوں پہ کوئی کیا راستہ بنائے
پرانے رستوں پہ کوئی کیا راستہ بنائے
اسے بنانا ہے تو جدا راستہ بنائے
میں اس کی تحویل میں دیا کھو چکی ہوں اب تو
عجب نہیں خود ہوا مرا راستہ بنائے
مجھے یقیں ہے کہ پانیوں پر بھی چل سکوں گی
بغیر کشتی بہ زور پا راستہ بنائے
میں اپنی حجت تمام کر کے رکی ہوئی ہوں
اب اس سے آگے مرا خدا راستہ بنائے
جسے سہولت نے راستوں میں بٹھا دیا ہو
وہ اپنی منزل کی سمت کیا راستہ بنائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.