پرانی بات تھی مٹی بھی ڈال سکتا تھا
پرانی بات تھی مٹی بھی ڈال سکتا تھا
وہ چاہتا تو مصیبت یہ ٹال سکتا تھا
غم جہان کئی پل رہے تھے جب مجھ میں
تمہارا دکھ بھی خوشی سے میں پال سکتا تھا
نکل ہی جاتی ہے ہر بات ہاتھوں سے اک دن
سنبھالا میں نے بھی جب تک سنبھال سکتا تھا
عجیب سکھ تھا مجھے بن کے اس کی بیساکھی
میں جب کہ پاؤں کا کانٹا نکال سکتا تھا
دکھوں کا بوجھ لئے ڈوبا تھا میں پانی میں
فقط یہ جسم تو دریا اچھال سکتا تھا
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 82)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.