پرانی چوٹ میں کیسے دکھاؤں
اٹھے جب درد تو پھر مسکراؤں
بہت سے لوگ مجھ میں رو رہے ہیں
اماں کس کس کو یاں پر چپ کراؤں
تمہاری یاد جو اب مر چکی ہے
میں اس دفن کر دوں یا جلاؤں
بہت جی چاہتا ہے کچھ دنوں سے
میں اپنے آپ سے ہی روٹھ جاؤں
مری خاطر دعا کرنا مرے دوست
کسی دن خود کو سچ میں بھول جاؤں
گزارش ہے نہ مجھ کو یاد آئے
تمنا ہے نہ تجھ کو یاد آؤں
تمہارا نام پھر ساحل پہ لکھوں
لہر سے آنے پہلے خود مٹاؤں
بناؤں گا میں خود کو جی کیا تو
فقط بگڑی ہوئی میں کیوں بناؤں
میں بھیتر سے بہت ٹوٹا ہوا ہوں
کسی سے حال اپنا کیا چھپاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.