پرکشش خواب سے جلے برسوں
پرکشش خواب سے جلے برسوں
کن سرابوں میں ہم چلے برسوں
ہم نہ تسکین دے سکے خود کو
اپنی ہی آگ میں جلے برسوں
کیا یہی وقت کی سیاست ہے
جو سلگتے ہیں مسئلے برسوں
زندگی کی کڑی مسافت میں
ساتھ چلتے ہیں مرحلے برسوں
آنکھ اس نے ملائی تھی اک دن
کتنی آنکھوں میں ہم کھلے برسوں
راہ پر خار تھی بہت لیکن
پھوٹ پائے نہ آبلے برسوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.