پرکھوں کی بو باس لیے پھرتا ہوں
مٹھی بھر احساس لیے پھرتا ہوں
چاروں اور سمندر اور میں پل پل
ایک انجانی پیاس لیے پھرتا ہوں
رام کو تو بن باس لیے پھرتا تھا
میں خود میں بن باس لیے پھرتا ہوں
محفل محفل خیمہ زن مایوسی
منزل منزل آس لیے پھرتا ہوں
ہر موسم کا کرب چھپا ہے مجھ میں
میں ہر رت کی پیاس لیے پھرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.