پوچھ لیتے جو مدعا ہم سے
پوچھ لیتے جو مدعا ہم سے
پھر نہ کرتے کوئی گلہ ہم سے
تھا زمانہ تو بد گماں لیکن
آپ بھی ہو گئے خفا ہم سے
ہے خدا حافظ اب تو کشتی کا
دور ہو دور نا خدا ہم سے
ہم کو تو زندگی نے مار لیا
کیا کہے گی بھلا قضا ہم سے
آپ کا ہم سے واسطہ تو یہ
واسطہ اور آپ کا ہم سے
دیکھ کر ان کو آنکھ بھر آئی
اس سے آگے نہ کچھ ہوا ہم سے
تم نے بسملؔ زمانہ دیکھ لیا
کم ملے ہوں گے با وفا ہم سے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 84)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.