پوچھ لو تم چاہے جس سے یہ میرا کردار ہے
پوچھ لو تم چاہے جس سے یہ میرا کردار ہے
سب سے جھک کے ملتا ہوں اور سادگی سے پیار ہے
کل تلک تو آپ مالک تھے دکان عشق کے
اب سنا ہے آپ کا نفرت کا کاروبار ہے
با لیقینی ہے مقدر کا دھنی میرا رقیب
پھول ہے پہلو میں اس کے میرے پا میں خار ہے
ایک دن آئے گا تو میری عیادت کے لیے
بس اسی امید میں زندہ ترا بیمار ہے
زندگی کو زندگی سے چھین کر زندہ نہ رکھ
زندگی کو دینے والے زندگی دشوار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.