پوچھ مت کل آئنہ میں کیا ہوا
پوچھ مت کل آئنہ میں کیا ہوا
اپنے زندہ ہونے کا دھوکہ ہوا
روز سورج ڈوبتا اگتا ہوا
وقت کی اک کیل پر لٹکا ہوا
آ گیا لے کر ادھاری روشنی
چاند نے سورج کو ہے پہنا ہوا
تشنگی اپنی بجھائیں کیسے ہم
جو سمندر تھا وہ اب صحرا ہوا
شہر سے جب بھی یہ دل اکتا گیا
دشت کی جانب مرا جانا ہوا
خوبیاں میری کوئی گنتا نہیں
اک ذرا سی بھول کا چرچا ہوا
آ گئی ہوں دور چلتے چلتے میں
آسماں پر ہے وہیں ٹھہرا ہوا
یاد اس کی دل سے کیوں جاتی نہیں
وہ تو سیماؔ کل تھا اک گزرا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.