پوچھا ہی نہیں اس نے کبھی حال ہمارا
پوچھا ہی نہیں اس نے کبھی حال ہمارا
بس یوں ہی گزر جاتا ہے ہر سال ہمارا
رہتی ہے خبر سارے زمانے کی ہمیں بھی
پھیلا ہے بہت دور تلک جال ہمارا
مشکل ہے کسی کام کا ہونا بھی یہاں پر
ہو جاتا ہے ہر کام بہ ہر حال ہمارا
ہم نے تو نمائش بھی لگائی نہیں پھر بھی
بازار میں چل جاتا ہے ہر مال ہمارا
پہچان زمانے سے الگ ہی ہے ہماری
ملتا نہیں ہر ایک سے سر تال ہمارا
ممکن ہے کہ بن جائیں شہنشاہ غزل ہم
ویسے تو ارادہ نہیں فی الحال ہمارا
- کتاب : Neend Shart Nahin (Pg. 55)
- Author : Khawaja Jawed Akhtar
- مطبع : Shabkhoon Kitabghar Allahabad (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.