پوچھیں وہ کاش حال دل بے قرار کا
پوچھیں وہ کاش حال دل بے قرار کا
ہم بھی کہیں کہ شکر ہے پروردگار کا
لازم اگر ہے شکر ہی پروردگار کا
پھر کیا علاج گردش لیل و نہار کا
صیاد بھی پہنچ گیا گلچی بھی باغ میں
اے ہم صفیر آ گیا موسم بہار کا
تدبیر کیا ہو صبر و شکیب و قرار کی
وہ تند خو ہے بس کا نہ دل اختیار کا
کیوں کر مٹے ندامت اظہار آرزو
عالم نظر میں ہے نگہ شرمسار کا
قانون کس نے بدلا ہے قدرت کا شیخ جی
دارو ہے اب بھی مے ہی غم روزگار کا
ان نامیوں کے حشر سے عبرت پذیر ہو
باقی نہیں نشان بھی جن کے غبار کا
رکھے گا بیقرار تمہیں بھی تمام عمر
مرنا تڑپ تڑپ کے کسی بیقرار کا
بے لوث ہو ہوس سے اگر عشق اے وفاؔ
ہے ذکر یار میں بھی مزہ وصل یار کا
- کتاب : Sang-e-meel (Pg. 40)
- Author : mela Ram ‘vfaa’
- مطبع : Darpan Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.