Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوچھو نہ یہ فراق میں کیا تیرا حال ہے

فضل حسین صابر

پوچھو نہ یہ فراق میں کیا تیرا حال ہے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    پوچھو نہ یہ فراق میں کیا تیرا حال ہے

    مرنا کمال سہل ہے جینا محال ہے

    یہ حسن حور کا نہ پری کا جمال ہے

    خوبان دہر میں تو عدیم المثال ہے

    اے جذب عشق صرف یہ تیرا کمال ہے

    ان کا مجھے خیال انہیں میرا خیال ہے

    بیمار درد و غم کی حقیقت نہ پوچھئے

    کل اور حال اس کا تھا آج اور حال ہے

    اک چودھویں کے چاند پہ ہی منحصر نہیں

    یوں ہی ہر ایک شے کو عروج و زوال ہے

    واقف ہیں مہر و مہ کی حقیقت سے خوب ہم

    اس میں ترا جلال ہے اس میں جمال ہے

    مریخ کانپتا ہے تمہارے جلال سے

    تم سے ملائے آنکھ یہ کس کی مجال ہے

    کر دوں گا سرد نار جہنم کو حشر میں

    کافی اسے مرا عرق انفعال ہے

    اس سرو قد کے قد سے ہے جس آدمی کو عشق

    سرسبز ہے وہ باغ جہاں میں نہال ہے

    اے شیخ سلسبیل ہو یا ہو دو آتشہ

    پینا کوئی حرام نہیں ہے حلال ہے

    صابرؔ ترا کلام سنیں کیوں نہ اہل فن

    بندش عجب ہے اور عجب بول چال ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے