Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوچھتے کیا ہو ترا یہ حال کیسا ہو گیا

صفی اورنگ آبادی

پوچھتے کیا ہو ترا یہ حال کیسا ہو گیا

صفی اورنگ آبادی

MORE BYصفی اورنگ آبادی

    پوچھتے کیا ہو ترا یہ حال کیسا ہو گیا

    تم نہ جانو تو خدا جانے مجھے کیا ہو گیا

    عاشقی میں وہم بڑھتے بڑھتے سودا ہو گیا

    قطرہ قطرہ جمع ہوتے ہوتے دریا ہو گیا

    وہ سراپا ناز ہے مجھ سے برا تو کیا کروں

    چار نے اچھا کہا جس کو وہ اچھا ہو گیا

    عاشقی میں نام اگر درکار ہے بد نام ہو

    دیکھ سب کچھ ہو گیا جب قیس رسوا ہو گیا

    کچھ ہو لیکن اب مرا دل تم سے پھر سکتا نہیں

    یہ تو جس کا ہو گیا کم بخت اس کا ہو گیا

    اپنے پہلو میں بٹھایا آپ نے اغیار کو

    دیکھیے بیٹھے بٹھائے کا یہ جھگڑا ہو گیا

    لے لیا یاد مژہ نے مجھ کو سیل اشک سے

    ڈوبنے والے کو تنکے کا سہارا ہو گیا

    داغ ہائے ہجر میں بھی دل میں ہیں خار شوق بھی

    باغ کا باغ اور یہ صحرا کا صحرا ہو گیا

    لے کے دل الزام دیتے ہو غنیمت ہے یہی

    مال کا مول آ گیا ادلے کا بدلا ہو گیا

    دل کی گھبراہٹ نسیم صبح دم سے کم ہوئی

    وہ نہ آئے غیب سے سامان پیدا ہو گیا

    کیا یہی ہے شرم تیرے بھولے پن کے میں نثار

    منہ پہ دونوں ہاتھ رکھ لینے سے پردا ہو گیا

    میری ہر اک بات قانون محبت ہے مگر

    اے صفیؔ میں شاعری کرنے سے جھوٹا ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Safi (Pg. 82)
    • Author : Safi Auranjabadi
    • مطبع : Urdu Acadami Hayderabad (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے