Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوچھتے پھرتے ہیں گھر والے یہ گھر کس کا ہے

عابد عالمی

پوچھتے پھرتے ہیں گھر والے یہ گھر کس کا ہے

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    پوچھتے پھرتے ہیں گھر والے یہ گھر کس کا ہے

    کونسی بستی ہے یارو یہ نگر کس کا ہے

    گھر کے آنگن میں کھلی دھوپ کو بھی چھو نہ سکیں

    کاش سمجھائے کوئی مجھ کو یہ ڈر کس کا ہے

    کشتیاں ڈال کے تم چاہے تسلی کر لو

    ورنہ یہ بات مسلم ہے بھنور کس کا ہے

    منتظر جس کے ہیں ہر ہاتھ میں تیکھے پتھر

    گر نہیں میرا تو بتلاؤ وہ سر کس کا ہے

    مرحلہ پہلے تو اس وقت کا ہم طے کر لیں

    بعد میں سوچیں گے آگے کا سفر کس کا ہے

    مجھ سے کیا میرا پتا پوچھ رہے ہو یارو

    وہ مکاں جس میں ہے دیوار نہ در کس کا ہے

    آج کے دور میں عابدؔ کے علاوہ کوئی

    وقت کی راہ میں اڑ جائے جگر کس کا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے