پوچھتی روز ہے شو کیس کی گڑیا مجھ سے
پوچھتی روز ہے شو کیس کی گڑیا مجھ سے
آپ کے گھر کا بہل جائے گا بچہ مجھ سے
ناتوانی میں بھی ہر گھر کا بھرم رکھتی ہوں
کہتی رہتی ہے یہ دیوار شکستہ مجھ سے
آج اس شخص کی سرکار نے گل پوشی کی
مشورہ لینے جو آتا تھا ہمیشہ مجھ سے
ذہن میں گھومنے لگتی ہے غلامی اپنی
دیکھا جاتا نہیں پنجرے کا پرندہ مجھ سے
بانٹنا چاہوں جو درد اپنا تو کس سے بانٹوں
ملنے آتا ہی نہیں کوئی بھی اپنا مجھ سے
آخری وقت میں شل ہو گئے بازو اپنے
ڈل میں چلتا ہی نہیں آج شکارا مجھ سے
میری غرقابی پہ اتنا وہ پریشاں کیوں ہے
جب تعلق ہی نہیں تھا کوئی اس کا مجھ سے
یہ جو سورج ہے چلا آیا ہے نیچے شاید
کان میں چپکے سے کوثرؔ کوئی بولا مجھ سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.