پورے مجمع کو لاجواب کیا
حسن پر اس نے جب خطاب کیا
عمر بھر پھر نہیں ہوئے ناکام
تو نے جس جس کو کامیاب کیا
تیرے جاتے ہی کھل گئیں آنکھیں
نیند آدھی کی پورا خواب کیا
حال اچھا تھا اب تلک میرا
پوچھ کر تو نے سب خراب کیا
احتراماً سبھی خطوط ترے
جا کے ساحل پہ غرق آب کیا
صفر بچتا ہے دل کے خانے میں
میں نے خوشیوں کا جب حساب کیا
شکر صد شکر ایسی غربت کا
جس نے اپنوں کو بے نقاب کیا
لگ گئی اس کی نوکری جس نے
جی حضور اور جی جناب کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.