پیار دلار کے سائے سائے چلا کرو
پیار دلار کے سائے سائے چلا کرو
جلتے لوگو کچھ تو اپنا بھلا کرو
پیار کی آنچ نکھار کا باعث بنتی ہے
جلنا ہے تو پیار کی آگ میں جلا کرو
سوچ تمہاری کندن بن کر دمکے گی
کسی کی تپتی یادوں میں تم ڈھلا کرو
پیڑ یہاں کچھ سدا بہار بھی ہوتے ہیں
موسم موسم تم بھی پھولا پھلا کرو
کوئی منظر پاؤں کی زنجیر نہیں
وادی وادی آزادی سے چلا کرو
اس میں ہیں کچھ بدنامی کے پہلو بھی
جھوٹے چھلبل سے مت کسی کو چھلا کرو
ننگا کر دیتی ہے غم کو ہنسی قتیلؔ
چہرے پر یہ غازہ کم کم کرا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.