Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیار کا آج چلن دوستو دشوار ہے کیوں

قادر صدیقی

پیار کا آج چلن دوستو دشوار ہے کیوں

قادر صدیقی

MORE BYقادر صدیقی

    پیار کا آج چلن دوستو دشوار ہے کیوں

    آج انسان خود انسان سے بیزار ہے کیوں

    آج کے دور نے یہ کون سی کروٹ لی ہے

    آج کے دور میں معصوم گنہ گار ہے کیوں

    بے گناہوں کا لہو شہر میں ارزاں ہی سہی

    آسماں پر بھی وہی رنگ نمودار ہے کیوں

    میں تو مر جانے کو تیار ہوں دشمن کے لیے

    میرا دشمن بھی مگر مرنے کو تیار ہے کیوں

    کیا ترے کوچہ ہی کی دین طرحداری ہے

    تیرے کوچہ سے جو گزرا وہ طرح دار ہے کیوں

    پہلے برسوں میں بھی سننے کو نہ ملتا تھا یہ نام

    آج ہونٹوں پہ ہر اک کے رسن و دار ہے کیوں

    کیا ہم اس دور کو شبہات کا اک دور کہیں

    شک میں ڈوبا ہوا ہر شخص کا کردار ہے کیوں

    کیوں خلوص اور صداقت سے نہیں کچھ حاصل

    مکر ہی مکر زمانے کو سزاوار ہے کیوں

    تیرے میخانے کے فیضان و کرم سب تسلیم

    تیرے میخانے کا ہر جام نگوں سار ہے کیوں

    کل تک اس شوخ کی یادوں پہ تھا جینے کا مدار

    آج اس شوخ کی ہر یاد گراں بار ہے کیوں

    گوشۂ دل میں بھی بت خانے ہوا کرتے ہیں

    قادرؔ اس بات سے اب آپ کو انکار ہے کیوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے