پیار کا خواب ہوں کھونے سے بچا لے مجھ کو
پیار کا خواب ہوں کھونے سے بچا لے مجھ کو
تیری آنکھوں کے سوا کون سنبھالے مجھ کو
آج پھر ٹوٹ کے رونے کی طلب جاگی ہے
پھر اڑھا پیار سے باہوں کے دوشالے مجھ کو
میری سانسوں پہ بھی آہوں کا چلن رہتا ہے
بے وفا اور نہ دے دردوں کے چھالے مجھ کو
جلتی بجھتی سی کہیں لو ابھی بھی باقی تھی
کر دیا تیز ہواؤں کے حوالے مجھ کو
خواب ساحل پہ اداسی کو پیا کرتے ہیں
خواہشیں ڈوبیں ملے اشکوں کے نالے مجھ کو
سارتھیؔ کتنی تھی معصوم یہ ہستی تیری
اب محض خاک ہے کوئی بھی اڑا لے مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.