پیار کا پودا اک لگایا ہے
پیار کا پودا اک لگایا ہے
اور محبت کا دن منایا ہے
دل میں سب کے اتر چکا ہے وہ
گیت جو تم نے کل سنایا ہے
مجھ پہ الزام آ گیا کیسے
دل کسی اور نے چرایا ہے
کیسے دشمن مجھے ہرائیں گے
سر پہ ماں کی دعا کا سایہ ہے
آج پھر تیرگی کے سائے تھے
اک دیا آج پھر جلایا ہے
ہار کر بھی خوشی ہوئی عابدؔ
اپنے بیٹے نے ہی ہرایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.