پیار کا زمانے میں ہم نے یہ صلہ پایا
پیار کا زمانے میں ہم نے یہ صلہ پایا
دوستوں نے لوٹا ہے زندگی کا سرمایا
بند ہو گئے ہم پر دوستوں کے دروازے
دور مفلسی تو نے ایسا دن بھی دکھلایا
میں نے خون دل پی کر زندگی گزاری ہے
میں نے دست خود داری کب کہیں پہ پھیلایا
یہ تو محسنوں کا ہی التفات ہے ورنہ
ہر قدم پہ دنیا نے خود کشی پہ اکسایا
آرزو کی نگری میں یہ ہمیں سمجھتے ہیں
ہم نے دل کو اے راہیؔ کس طرح سے بہلایا
- کتاب : سائبان غزل (Pg. 34)
- Author : راہی حمیدی
- مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.