پیار کے کھٹے میٹھے نامے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
پیار کے کھٹے میٹھے نامے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
ہر شب کو جانے انجانے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
آج بھی فرقت کے لمحوں میں میرے نام کے حرف عداوت
ٹیڑھے میڑھے ترچھے آڑے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
میں نازک احساس لکھوں تو بوجھ تلے وہ دب جاتی ہے
لفظ جواباً پتھر باندھے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
روز بقائے باہم کی تجویز پہ ہم گھل مل جاتے ہیں
بیٹھ کے اکثر موت کنارے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
میری ٹھنڈی آہ پہ وہ ہر طرح سماعت روک چکی ہے
لیکن اپنے من کی باتیں وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
جب اس کی توصیف لکھوں تو خوشبو سے خوشبو لکھتا ہوں
بدلے میں نازیبا طعنے وہ لکھتی ہے میں پڑھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.