پیار کی ہے ابتدائی انتہائی یہ غزل
پیار کی ہے ابتدائی انتہائی یہ غزل
عمر بھر کی اک غزل گو کی کمائی یہ غزل
دل نشیں ہے شبنمی ہے خواب آلودہ ہے یہ
نشۂ مے سی نشیلی خوش نمائی یہ غزل
زیرکی ہے فکر کی الفاظ کی اصلاح کی
نازکی احساس کی بندش غنائی یہ غزل
ہے فقط الفاظ کی قید و رہائی یہ نہیں
ذہن کے در بند سے دیتی رہائی یہ غزل
رہ گزر کی چاہ میں تنہا سا تھا اپنا سفر
رفتہ رفتہ منزل مقصود لائی یہ غزل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.