Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی

عامر امیر

پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی

عامر امیر

MORE BYعامر امیر

    پیار کی ہر اک رسم کہ جو متروک تھی میں نے جاری کی

    عشق لبادہ تن پر پہنا اور محبت طاری کی

    میں اب شہر عشق میں کچھ قانون بنانے والا ہوں

    اب اس اس کی خیر نہیں ہے جس جس نے غداری کی

    پہلے تھوڑی بہت محبت کی کہ کیسی ہوتی ہے

    پر جب اصلی چہرہ دیکھا میں نے تو پھر ساری کی

    جو بھی مڑ کر دیکھے گا وہ پتھر کا ہو جائے گا

    دیکھو دیکھو شہر میں آئے سناٹا اور تاریکی

    ایک جنم میں میں اس کا تھا ایک جنم میں وہ میرا

    ہم نے کی ہر بار محبت لیکن باری باری کی

    ہم سا ہو تو سامنے آئے عادل اور انصاف پسند

    دشمن کو بھی خون رلایا یاروں سے بھی یاری کی

    ایسا پیار تھا ہم دونوں میں کہ برسوں لا علم رہے

    اس نے بھی کردار نبھایا میں نے بھی فن کاری کی

    بات تو اتنی سی ہے واپس جانے کو میں آیا تھا

    سانس اٹھائی عمر سمیٹی چلنے کی تیاری کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے