پیار ان کو دیکھ کر بے اختیار آ ہی گیا
پیار ان کو دیکھ کر بے اختیار آ ہی گیا
وہ جو آئے دل مرا دیوانہ وار آ ہی گیا
دل مرے پہلو سے جائے گا نہ آتا تھا یقیں
اک نظر دیکھا انہیں تو اعتبار آ ہی گیا
اب گیا ان کا تصور جی گیا بیمار عشق
شدت غم میں بھی چہرے پر نکھار آ ہی گیا
بجھتے بجھتے جل اٹھے پھر دیدہ و دل کے چراغ
سرد سینے میں امیدوں کا شرار آ ہی گیا
آئیے دہرائیں پھر الفت کی رنگیں داستاں
پھر وہی منزل وہی عہد بہار آ ہی گیا
بزم میں آمد ہوئی ہے کس تغافل کیش کی
تشنگیٔ شوق کے دل کو قرار آ ہی گیا
ذکر درد دل پہ وہ بگڑا کئے لیکن حبیبؔ
لب پہ اقرار محبت ایک بار آ ہی گیا
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 24)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.