Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیاس ارماں کی تڑپ دل کی گھٹن جذبات کی

پیام سعیدی

پیاس ارماں کی تڑپ دل کی گھٹن جذبات کی

پیام سعیدی

MORE BYپیام سعیدی

    پیاس ارماں کی تڑپ دل کی گھٹن جذبات کی

    جانے کیا کیا دے گئی تحفے اداسی رات کی

    لمحہ لمحہ ذہن و دل کے فاصلے بڑھتے رہے

    گو کہ دل رکھنے کو اکثر اس نے مجھ سے بات کی

    آدمی کی شکل میں پھرتے ہیں ویرانے یہاں

    اپنے کاندھوں پر اٹھائے میتیں جذبات کی

    قہقہوں کے رنگ چہرے پر بکھیرے تو بہت

    پھر بھی یارو کچھ خراشیں رہ گئیں صدمات کی

    ہم کو ہے اس طرح اک وعدہ شکن کا انتظار

    راہ دیکھے جس طرح تپتی زمیں برسات کی

    موت کو ہنستے ہوئے ہم تو لگا لیں گے گلے

    پر نہیں ہم کو گوارہ سانس بھی خیرات کی

    عاشقی میں ہو گئی اپنی یہ حالت اے پیامؔ

    چپ رہے تو چپ رہے اور بات کی تو بات کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے