پیاس بجھا سکتے ہو بھوک مٹا سکتے ہو
پیاس بجھا سکتے ہو بھوک مٹا سکتے ہو
آنسو پی کر اگلا دھوکا کھا سکتے ہو
دل کو جانے والا رستہ بند پڑا ہے
آنا ہے تو بس آنکھوں تک آ سکتے ہو
میں اک سمت ہوں اور بھی سمتیں ہیں دنیا میں
تم جس سمت بھی جانا چاہو جا سکتے ہو
خالی کاندھے لے کر جانے والو ٹھہرو
تم بھی میرے جتنا بوجھ اٹھا سکتے ہو
جسم پہاڑی رستہ ہے ڈھلوان کی جانب
اس رستے پر کتنا آگے جا سکتے ہو
دل کی نرم زمیں میں صرف محبت بو کر
اک موسم میں ڈھیروں درد کما سکتے ہو
دولت شہرت لالچ خواہش شوق عقیدہ
اپنی مرضی کا پنجرہ بنوا سکتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.