پیاس جاگی کدھر گئے دریا
پیاس جاگی کدھر گئے دریا
چڑھ گیا دن اتر گئے دریا
تھا کڑا راستہ سمندر کا
ہو گئی شام گھر گئے دریا
اب کفن دھوپ کا نہ میلا کر
مرنے والے تھے مر گئے دریا
وہ تھا صحرا رہا وہ اپنی جگہ
بچ کے اس سے گزر گئے دریا
رات آئی تو میری بستی میں
خواب بن کر اتر گئے دریا
اپنی اپنی جگہ فراز مگر
پستیاں تھیں جدھر گئے دریا
ریت ہنستی ہے خشک ساحل پر
تیرے تیور کدھر گئے دریا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.