پیاسا جو میرے خوں کا ہوا تھا سو خواب تھا
پیاسا جو میرے خوں کا ہوا تھا سو خواب تھا
نیندوں میں زہر گھول رہا تھا سو خواب تھا
کانٹا جو دل کے پار ہے تعبیر ہے سو یہ
صحرا میں اک گلاب کھلا تھا سو خواب تھا
اک التجا تھی آنکھوں میں پتھرا کے رہ گئی
اک عکس سنگ در پہ کھڑا تھا سو خواب تھا
پہلے زمین خاک ہوئی تھی بہ صد نیاز
شب بھر پھر آسمان جلا تھا سو خواب تھا
اک نہر تھی جو چیخ رہی تھی بہاؤ سے
لشکر کنار آب کھڑا تھا سو خواب تھا
بستی کا چشم دید اکیلا گواہ ہوں
کل میرے آس پاس خدا تھا سو خواب تھا
ڈوبی زوال شام کے ہم راہ ہر امید
پلکوں سے ٹوٹ کر جو گرا تھا سو خواب تھا
دل کو یقیں نہ ذہن کے حد قیاس میں
جو واقعہ مجیبیؔ ہوا تھا سو خواب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.