Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیاسا رکھتا ہے اپنے اندر بھی

ارشاد عاطف

پیاسا رکھتا ہے اپنے اندر بھی

ارشاد عاطف

MORE BYارشاد عاطف

    پیاسا رکھتا ہے اپنے اندر بھی

    کتنا ظالم ہے یہ سمندر بھی

    ہم نے دیکھا ہے ایسا منظر بھی

    دیکھ کر خون رویا خنجر بھی

    قتل کرنے کو آنکھیں کافی تھیں

    لے کے آئے ہو آپ خنجر بھی

    عیب پھر بھی چھپے نہیں میرے

    اوڑھ کے دیکھی میں نے چادر بھی

    پونچھنے آنسو کون آتا ہے

    ہم نے دیکھا ہے یار رو کر بھی

    کہتے ہیں جو عمل نہیں کرتے

    ایسے ہوتے ہیں کیا سخنور بھی

    ہے فقیری بھلے مقدر میں

    دل کے لیکن ہیں ہم سکندر بھی

    جب سے بیوی چلی گئی لڑ کر

    ہنستا رہتا ہے مجھ پہ بستر بھی

    معجزہ یہ نہیں تو اور کیا ہے

    پاس دل کے ہیں دور رہ کر بھی

    شعر کہتا ہوں اس لئے عاطفؔ

    زندہ رہنا ہے مجھ کو مر کر بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے