Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیاسے چہروں پر لگتے ہیں خالی ہاتھ دعاؤں کے

دانش نقوی

پیاسے چہروں پر لگتے ہیں خالی ہاتھ دعاؤں کے

دانش نقوی

MORE BYدانش نقوی

    پیاسے چہروں پر لگتے ہیں خالی ہاتھ دعاؤں کے

    پھر بھی کون سمجھ سکتا ہے دکھ سوکھے دریاؤں کے

    جتنی بار لکھا ہے میں نے تیرا نام درختوں پر

    تجھ کو نام سے جانتے ہوں گے پنچھی میرے گاؤں کے

    اپنی مرضی کرنے والے ان کی بات نہیں سنتے

    ہم جیسوں پر چل جاتے ہیں سارے زور خداؤں کے

    تیرے ہاتھ میں خود کو دے کر نادانی کر بیٹھا ہوں

    دھوپ کی گود میں کب پلتے ہیں بیٹے ٹھنڈی چھاؤں کے

    دانش نقویؔ دیکھ رہے ہیں حیرانی اور حسرت سے

    اس کی اپنی دو جھیلیں ہیں ہم بندے صحراؤں کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے