Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیاسے ہونٹوں سے جب کوئی جھیل نہ بولی بابو جی

کنور بے چین

پیاسے ہونٹوں سے جب کوئی جھیل نہ بولی بابو جی

کنور بے چین

MORE BYکنور بے چین

    پیاسے ہونٹوں سے جب کوئی جھیل نہ بولی بابو جی

    ہم نے اپنے ہی آنسو سے آنکھ بھگو لی بابو جی

    پھر کوئی کالا سپنا تھا پلکوں کے دروازوں پر

    ہم نے یوں ہی ڈر کے مارے آنکھ نہ کھولی بابو جی

    بھولے سے جانے انجانے وار نہ کرنا تم ان پر

    جن جن کے کندھوں پر ہے یہ پریت کی ڈولی بابو جی

    یہ مت پوچھو اس دنیا نے کون سے اب تیوہار دیئے

    دی ہم کو اندھی دیوالی خون کی ہولی بابو جی

    دل نکلے ہی محنت کے گھر ہاتھ جو ہم نے بھیجے تھے

    وہ ہی خالی لے کر لوٹے شام کو جھولی بابو جی

    ہم پر کتنے ظلم ہوئے ہیں کون بتائے دنیا کو

    بندوقوں میں باقی ہے کیا ایک بھی گولی بابو جی

    وہ بھی اپنی آنکھوں میں ناخون ہی لے کر بیٹھے تھے

    دکھنے میں جن کی صورت تھی بہت ہی بھولی بابو جی

    یہ کہہ کہہ کر کل ہم کو ساری خوشیاں مل جائیں گی

    کرتے رہتے ہو کیوں ہم سے روز ٹھٹھولی بابو جی

    اس میں کچھ ٹوٹے سپنے تھے کچھ آہیں کچھ آنسو تھے

    جب جب بھی ہم نے یہ اپنی جیب ٹٹولی بابو جی

    اب کی بار تو راکھی پر بھی بھی دے نہ سکی کچھ بھیا کو

    اب اس کے سونے ماتھے پر صرف ہے رولی بابو جی

    مأخذ :
    • کتاب : Aandhiyo Dheere Chalo (Pg. 109)
    • Author : Kunwar Bechain
    • مطبع : Vani Prakashan (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے